سجی ہے بزم آقا کی یہ ساعت با سعادت ہے
ثنا خوانی کریں آ کر ملی ہم سب کو دعوت ہے
کریں ذکرِ نبی پڑھ کر درودِ پاک چاہت ہے
ملائک ہی نہیں خالق ہمارے کی بھی سنت ہے
بلا لیجے مدینہ پاک پھر اک بار عاصی کو
کہ چوموں پھر سے جالی کو یہی ارمان و حسرت ہے
سوالی آپ کے در سے کبھی خالی نہیں لوٹا
طلب سے بڑھ کے ملتا ہے یہ آقا کی سخاوت ہے
ہوئے ارمان پورے بے طلب فیضان نسبت سے
مگر ناداں سمجھتے ہیں نہیں فیضان سنت ہے
بلالِؓ پاک نے یہ ہی دیا ہے درس جینے کا
’’زباں سے صرف کہنا یا محمد بھی عبادت ہے‘‘
شہادت دے رہے ہیں وارثیؔ قرآن کے پارے
’’محمد کی اطاعت ہی مرے رب کی اطاعت ہے‘‘