زندگی کا ہر اک ہے سلسلہ مدینے سے

دھڑکنوں کا سانسوں کا رابطہ مدینے سے

تم نے کچھ نہ پایا ہو تو تمہاری قسمت ہے

ہم کو تو ملا رب کا بھی پتا مدینے سے

ارمغاں جو ملتے ہیں خاص خاص بندوں کو

ان سبھی کا ہوتا ہے فیصلہ مدینے سے

ہم کو اپنی ہستی سے بھی عزیز تر ہے وہ

دور سے بھی ہے جس کا واسطہ مدینے سے

ظلمتِ زمانہ کو جس نے پاش کر ڈالا

مرحبا وہی پایا رہنما مدینے سے

ان کی مہربانی سے بار ہا ہوا یوں بھی

چل دیا مدینے کو آگیا مدینے سے

جن حسین سوچوں سے زندگی مہکتی ہے

آسؔ ان کا ہو تا ہے رابطہ مدینے سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]