’’سائلو! دامن سخی کا تھام لو‘‘

مانگنا ہے جو بھی اُن سے مانگ لو

فضلِ آقا عام ہو ہی جائے گا

’’کچھ نہ کچھ انعام ہو ہی جائے گا‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated