سارے نبیوں کے سردار میرے نبی

غم زدوں کے ہیں غم خوار میرے نبی

مہر و مہ اور تاروں کو بھی مل گئے

آپ کے رخ کے انوار میرے نبی

آپ کی مثل کوئی بھی آیا نہیں

آپ خالق کے شہکار میرے نبی

آپ کے ذکر سے روح فرحاں ہوئی

ہو گیا دل بھی سرشار میرے نبی

کاش طیبہ سے آئے بلاوا مجھے

دیکھ لوں میں بھی دربار میرے نبی

بزمِ میلاد گھر میں سجاتی رہی

تو ہی مہکا ہے گھر بار میرے نبی

خواب میں ایک شب ہو کرم ناز پر

مجھ کو ہو جائے دیدار میرے نبی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]