سب میں شامل سب سے جدا ہے اے میرے رزاق

تو ہی کُل عالم کا خدا ہے اے میرے رزاق

سب سے اعلا نظم ہے تیرا ، تو ہی ہے رحمان

سب سے بالا حکم ہے تیرا اے میرے رزاق

دریا صحرا ، کوہ و سمندر سب تیرے شہکار

خوب یہ تیری نیلی رِدا ہے اے میرے رزاق

تیرے رزق پہ سب پلتے ہیں اے میرے ستار

حسبِ ضرورت تو نے دیا ہے اے میرے رزاق

نور کا محور کعبے کا منظر ، تیرا فضلِ عظیم

تیرے گھر میں نوری فضا ہے اے میرے رزاق

سارے نام ترے سندر ہیں ، بالا تیری شان

نبیوں کے لب پر یہ صدا ہے اے میرے رزاق

کس کو مفر ہے موت سے بندے سب ہی کو ہے مرگ

تو ہی دیتا سب کو قضا ہے اے میرے رزاق

دل کو میرے ستھرا کر دے اے ربِّ غفّار

قلبِ مومن تیری جا ہے اے میرے رزاق

خالق تو ہے مالک تو ہے تو ہی پالنہار

طاہرؔ کے لب پر یہ صدا ہے اے میرے رزاق

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]