’’ستم سے اپنے مٹ جاؤ گے تم خود اے ستم گارو!‘‘

’’ستم سے اپنے مٹ جاؤ گے تم خود اے ستم گارو‘‘

فقط ہے چار دن کی چاندنی سُن لو جفا کارو

تمہارا نام تک بھی ہو گا نہ کچھ کوئے سرور میں

’’سنو! ہم کہہ رہے ہیں بے خطر دورِ ستم گر میں ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated