سر چشمۂ عظیم ہے بینائیوں کا وہ
اِک شہرِ لاحدود ہے دانائیوں کا وہ
محرم ہے بحرِ قلب کی گہرائیوں کا وہ
مرکز ہے کائنات کی پہنائیوں کا وہ
وہ آب و خاک و باد کی تکوین کا سبب
وہ گلشنِ حیات کی تزئین کا سبب
معلیٰ
اِک شہرِ لاحدود ہے دانائیوں کا وہ
محرم ہے بحرِ قلب کی گہرائیوں کا وہ
مرکز ہے کائنات کی پہنائیوں کا وہ
وہ آب و خاک و باد کی تکوین کا سبب
وہ گلشنِ حیات کی تزئین کا سبب