سکون دل کے لیے جاوداں خوشی کے لیے

نبی کا ذکر ضروری ہے زندگی کے لیے

مقام فیض کی تم کو اگر تمنا ہے

درود پڑھتے رہو اپنی بہتری کے لیے

اسے بھی اذن حضوری کا شرف مل جاتا

تڑپ رہا ہے جو سرکار حاضری کے لیے

خدائے پاک نے کیا کیا نہ اہتمام کیا

حبیبِ پاک سے ملنے کی اک گھڑی کے لیے

حضور آپ ہی تخلیقِ وجہہ کون و مکاں

نبی ہے عالم ہستی بھی آپ ہی کے لیے

حضور عرب و عجم آپ کے تمنائی

حضور شرق و غرب بھی ہیں آپ ہی کے لیے

نثار ان پہ کروں اپنی سانس سانس کا لمس

مرے وجود کی تابندگی انہی کے لیے

تمام ساعتیں بخشیں جو زندگی نے تمہیں

انہی کو وقف کرو آ س آج انہی کے لیے

نبی ہمارا نبی وہ ہے انبیاء جس کی

کریں خدا سے دعا انکے امتی کے لیے

اگر حضور کی سچی لگن خدا دے دے

میں سر اٹھاؤں نہ سجدے سے اک گھڑی کے لیے

حضور بعد ولادت کے کر رہے تھے دعا

خدائے پاک سے امت کی بخششی کے لیے

حضور آس کو وہ اذنِ نعت مل جائے

بنے وسیلہ جو بخشش کا اخروی کے لیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]