جس کا بھی ربط ضبط بڑھا مصطفیٰ کے ساتھ

اس کا بڑھا تعلقِ خاطر خدا کے ساتھ

موسیٰؑ کا کاروبارِ نبوت عصا کے ساتھ

لیکن مرے حضور کا مہر و وفا کے ساتھ

ابلیس کر سکے نہ اسے ورغلا کے ساتھ

رکھے شغف جو ان کی کتابِ ہدیٰ کے ساتھ

میری دعا تمام ہوئی اس دعا کے ساتھ

نکلے یہ دم وظیفۂ صلِّ علیٰ کے ساتھ

لے جائے سیلِ غم نہ مرا دل بہا کے ساتھ

پہنچوں میں جلد اڑ کے مدینہ صبا کے ساتھ

اللہ کی کتاب میں واللہ جا بجا

ذکرِ رسولِ پاک ہے مدح و ثنا کے ساتھ

حسنِ سلوک آپ کا ہر ایک سے ہے ایک

جو آشنا کے ساتھ وہ نا آشنا کے ساتھ

عمرِ نظرؔ کٹی ہے سوادِ فراق میں

یا رب اب اس کا حشر ہو خیر الوریٰ کے ساتھ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]