شاہِ مدینہ! طلعت اختر تورے پیّاں میں

ذوالقوافی

شاہِ مدینہ! طلعت اختر تورے پیّاں میں

سات فلک کی رفعت ششدر تورے پیّاں میں

خالقِ کل نے سارے خزانے سونپ دیئے ہیں

رکھ دی ہے سب ثروت یکسر تورے پیّاں میں

عزت والے کے گن گانا راس آیا ہے

پائی ہے میں نے شہرت بہتر تورے پیّاں میں

دونوں جہاں میں ایسی دولت نا ممکن ہے

ملتی ہیں جو فرحت رہبر تورے پیّاں میں

رنگوں کی پیشانی تیری چوکھٹ پر ہے خم

قوسِ قزح کی رنگت اکثر تورے پیّاں میں

تیرے بدن کی خوشبو سے ہر گلشن مہکا ہے

سر و سمن کی نکہت سرور تورے پیّاں میں

فردِ عمل اشفاقؔ نہیں تھی لانے کے قابل

لے آیا ہے مدحت احقر، تورے پیّاں میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]