شبابِ خلد کے سردار ہیں امامِ حسن

عقیدتوں کے سزاوار ہیں امامِ حسن

ہمیں بھی اپنے غلاموں میں کیجئے گا شمار

کہ ہم بھی آپ کے حبدار ہیں امامِ حسن

مزار ان کا زیارت گہِ ملائک ہے

بقیعِ پاک میں ضوبار ہیں امامِ حسن

سخی، کریم لئیق و نفیس اور قانع

شفیق و منبعِ ایثار ہیں امامِ حسن

وہ کامیاب ہیں ان کا نصیب ہے منزل

کہ جن کے قافلہ سالار ہیں امامِ حسن

ابو تراب کے بیٹے حسین کے بھائی

نواسۂ شہِ ابرار ہیں امامِ حسن

کبھی ستایا نہیں خوفِ تیرگی نے ہمیں

دِلوں میں صاحبِ انوار ہیں امامِ حسن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]