شرح مزمل ہیں طہٰ آپ ہیں

خوب رو حسن سراپا آپ ہیں

بے بسوں کے بس سہارا آپ ہیں

خلق میں بے مثل و یکتا آپ ہیں

جن سے پھیلی ہے ضیا اس دہر میں

بالیقیں وہ نور والا آپ ہیں

ہے زباں پر سب کے چرچا بس یہی

انبیاء میں سب سے اعلیٰ آپ ہیں

جس کے حصے میں ہیں آئے مصطفی

خوش نصیبہ اے حلیمہ آپ ہیں

بے سہاروں کے لئے اب حشر میں

میرے آقا شامیانہ آپ ہیں

کربلا میں گردنیں جن کی کٹی

اس گھرانے کے وہ نانا آپ ہیں

حور و غلماں کہہ رہے ہیں باادب

خوبصورت سب سے آقا آپ ہیں

کہہ گئے ہیں اعلحضرت پہلے ہی

سب سے بالا اور اعلی آپ ہیں

عاشق احمد رضا نوری سدا

پڑھ رہے ہیں جن کا خطبہ آپ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]