شوق کا پیغام لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

میم سے اک نام لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

رحمتِ باری تعالٰی اس لیے ہے سر بہ سر

اسمِ حسنِ تام لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

حسنِ عالم سرنگوں کیوں کر نہ ہو اس ہاتھ سے

نامِ خوش آرام لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

من گداے چار یارم تابعِ آلِ نبی

یہ بصد اکرام لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

صدقۂ آلِ محمد میں ملا ہے کارِ نعت

کتنا اچھا کام لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

وہ مطافِ دو جہاں ہیں، قبلۂ کونین ہیں

باندھ کر احرام ، لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

عشق کے اصرار کی تقلید میں نامِ رسول

صبح لکھا شام لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

بندۂ مہجور کو اذنِ مدینہ مل گیا

یہ مرا انعام لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

منظرِ عاصی کو ہو کیوں وحشتِ وقتِ رواں

دافعِ آلام لکھا ہے سرِ لوحِ سخن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]