شکر صد شکر یوں بہار آئی

چل پڑی حریت کی پُروائی

ایک قائد کی رہنمائی میں

قوم کی قوم نے شِفا پائی

خوب تعبیر پائی خوابوں کی

ایک خطے کی عالم آرائی

شب غلامی کی ہم گزار چکے

صبحِ آزادیٔ وطن آئی

صبحِ آزادیٔ وطن کیسی

روشنی انبساط کی لائی

وہ مسرت ہے سارے چہروں پر

سارا عالم ہوا تماشائی!

جذبۂ حریت کے صدقے میں

ہم نے اک دل نشیں فضا پائی

آخرش مل گیا سکوں دل کو

سعیٔ اسلاف اپنے کام آئی

کاش ہو جائے یہ زمیں اب تو

’’روکشِ سطحِ چرخِ مینائی‘‘٭

اس زمیں سے اُگیں مہ و انجم

چپہ چپہ وہ پائے رعنائی

کاش مل جائے بچے بچے کو

قائدِ قوم کی سی بینائی

حشر تک ملک یہ رہے قائم

پائے ہر فرد ایسی دانائی

عِزّ و جاہ و حشم میسر ہو

ہم کریں تا ابد وہ دارائی

فتح مندی ہماری قسمت ہو

دشمنوں کے لیے ہو پسپائی

بن سکے اب عزیزؔ بھی یا رب

دین و دنیا میں حق کا سودائی

صبحِ آزادیِ وطن:٭غالبؔ،۲۹؍شوال۱۴۳۷ھ… مطابق:۳؍اگست۲۰۱۶ء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]