شہزادہ علی اصغرؑ

کیا بتاؤں کہ اصغر پہ لکھتے ھُوئے وقت کیسا کٹا

کیوں نظر خُوں ھُوئی، کیا رگیں چِر گئیں، کب کلیجہ کٹا

سوچیے کتنا مُنّا سا ھوتا ھے چھ ماہ کا شیر خوار

ایک ھی تیر سے چہرہ چھلنی ھُوا اور سینہ کٹا

کُوفیوں سے کہو بی بی زینب کے دل سے کبھی پوچھ لیں

کیسے لختِ جگر کے بِنا عُمر کا لمحہ لمحہ کٹا

عرش پر خود خُدائے مُحمد کی آنکھیں بھی نم ھوگئیں

شاہ کی گود میں جب بِلکتا ھوا شاھزادہ کٹا

جیسے قُرآن کی سب سے چھوٹی صدا یعنی کوثر تھمی

اور غلافِ حرم پاک کا ایک ننھا سا ٹکڑا کٹا

حُرملہ ! تیرے حملے سے پہلے وہ گُل پیاس کے تیر سے

لحظہ لحظہ چِھلا، ھولے ھولے چِھدا، تھوڑا تھوڑا کٹا

اُن بہتَّر میں فارس اکہتر کا غم تو ھے اپنی جگہ

لیکن اُس شام کٹ جانے والوں میں جو سب سے چھوٹا کٹا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

شاہِ جوانانِ خلُد

شاہِ جوانانِ خلُد، بادشہِ مشرقَین لختِ دلِ مُصطفٰے یعنی ھمارے حُسَین اُن کا مکمل وجُود نُورِ نبی کی نمُود اُن کا سراپا تمام عشقِ حقیقی کی عَین ماں ھیں جنابِ بتُول، بنتِ رسولِ کریم باپ ھیں شیرِ خُدا، فاتحِ بدر و حُنَین اُن کا امَر مُعجزہ سوز و غمِ کربلا آج بھی ھے گریہ ناک […]

تُم ہو معراجِ وفا ، اے کشتگانِ کربلا

ورنہ آساں تو نہیں تھا امتحانِ کربلا ہر کہانی جس نے لکھی ہے ازل سے آج تک وہ بھی رویا ہو گا سُن کر داستانِ کربلا دودھ کی نہریں بھی قُرباں ، حوضِ کوثر بھی نثار اِک تمہاری پیاس پر ، اے تشنگانِ کربلا کتنا خوش قسمت ہے میرا دل بھی ، میری آںکھ بھی […]