صبح بھی آپ سے شام بھی آپ سے

میری منسوب ہر اک گھڑی آپ سے

میرے آقا میرا تو یہ ایمان ہے

دونوں عالم کی رونق ہوئی آپ سے

آپ میرے تصور کی معراج ہیں

میرے کردار میں روشنی آپ سے

گر گیا تھا خود اپنی نظر سے بشر

آج اس کو ملی برتری آپ سے

آپ خالق کی بے مثل تخلیق ہیں

کیسے لیتا کوئی برتری آپ سے

کہکشاں ہی نہیں ان کی گردِ سفر

چاند کو بھی ملی چاندنی آپ سے

قبر میں آس عشق نبی ساتھ ہو

اے خدا التجا ہے یہی آپ سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]