صبحِ کرم، شامِ عطا شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

جو کچھ مِلا تجھ سے مِلا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

خلقت کا تُو نقشِ اتم، شانِ عطا، جانِ کرم

قاسم ہے تُو، معطی خُدا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

واحد کا تُو یکتا نشاں، تجھ سے زمیں اور آسماں

کوئی نہیں ثانی ترا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

بخشش کا ہے اظہار تُو، سردار تُو، مختار تُو

رحمت تری بے انتہا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

بے مثل ہے طلعت تری، نکہت تری، نُزہت تری

تمثیل سے تُو ماورا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

بستی تری ارضِ حرم، نقشِ قدم اوجِ نِعَم

مٹی تری کُحلِ شفا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

چاہت تری جانِ عدن، مدحت تری دفعِ مِحَن

مسرور ہے یہ بے نوا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

آمد کا اب اظہار کر، قسمت مری بیدار کر

عرضی کُناں ہے رتجگا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

میری طرف بھی ہو رواں، جلوہ فشاں، رفعت نشاں

رُودِ صبا، موجِ ضیا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

مفقود ہے جائے مفَر، مقصودؔ ہے تیری نظر

کوئی نہیں تیرے سوا، شمس الضّحیٰ، بدر الدّجیٰ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]