عدم سے لائی ہے ہستی میں آرزوئے رسول

کہاں کہاں لیے پھرتی ہے جستجوئے رسول

خوشا وہ دل کہ ہو جس دل میں آرزوئے رسول

خوشا وہ آنکھ جو ہو محوِ حُسن روئے رسول

بلائیں لوں تری اے جذبِ شوق صَلِّ علیٰ

کہ آج دامنِ دل کھنچ رہا ہے سوئے رسول

تلاش نقش کف پائے مصطفی کی قسم

چُنے ہیں آنکھوں سے ذرّات خاک کوئے رسول

شگفتہ گلشنِ زہرا کا ہر گل تر ہے

کسی میں رنگِ علی اور کسی میں بوُئے رسول

پھر ان کے نشہ عرفاں کا پوچھنا کیا ہے

جو پی چکے ہیں ازل میں مئے سبوئے رسول

عجب تماشا ہو میدانِ حشر میں بیدمؔ

کہ سب ہوں پیشِ خدا اور میں روبروئے رسول

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]