عشق کے سارے شجر سید کونین کے نام

ابر پاروں کے سفر سید کونین کے نام

کام ان کا ہے بنا دینا انہیں تاج محل

دل کے بوسیدہ کھنڈر سید کونین کے نام

جان تو پہلے ہی منسوب ہے ان سے میری

ذرہ ذرہ مرا گھر سید کونین کے نام

کسی بنجر پہ جو لکھ دیں تو بنے رشک جناں

ایسا رکھتے ہیں اثر سید کونین کے نام

ہیں یہی میرا اثاثہ یہی دولت میری

بیش قیمت ہیں گہر سید کونین کے نام

خر دماغوں کی تو میں بات نہیں کرتا مگر

جس قدر خم ہیں وہ سر سید کونین کے نام

محفل شمس فلک روشن و تاباں ان سے

مشعل بزم قمر سید کونین کے نام

تیری معراج ہے یہ تجھ کو پتہ ہے کہ نہیں

چوم لے میری نظر سید کونین کے نام

طاقت کفر کے تھرانے لگے پاؤں اُدھر

لب پہ آئیں جو اِدھر سید کونین کے نام

نکہت گل میں ڈبو باد صبا نوک قلم

لکھ سر بام سحر سید کونین کے نام

میرا ایمان ہے انجم ؔکہ بنیں کام مرے

لب پہ آجائیں اگر سید کونین کے نام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]