عشقِ محبوبِ خدا روحِ مسلمانی ہے

جذبۂ حُبِ نبی ، جذبۂ ایمانی ہے

اِس جہاں میں بھی حکومت ہے مرے مولا کی

اُس جہاں میں بھی مرے شاہ کی سلطانی ہے

حسنِ صورت میں کوئی ملتی ہے احمد کی مثال

حسنِ سیرت میں محمد کا کوئی ثانی ہے؟

آپ کی چشمِ توجہ کے میں قربان ، آقا

ذکر پیہم ہے ، تصور کی فراوانی ہے

ماسوا کے خش و خاشاک بہے جاتے ہیں

قلب میں تیری تمنا کی وہ طغیانی ہے

اُن کی رحمت کے بھروسے پہ میں کہہ سکتا ہوں

قبر روشن ہے مری ، حشر میں آسانی ہے

میں بھی فانی ، مرے الفاظ بھی فانی ہیں مگر

مرے محبوب ، ترا ذکر تو لافانی ہے

اُذنُ مِنّی کی صدا گونج رہی ہے اخترؔ

لامکاں پر کسی محبوب کی مہمانی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]