علاج کلفتِ ہر دل فگار تو نے کیا

گرے ہووں سے ، یتیموں سے پیار تو نے کیا

عطا کی تو نے فقیروں کو بھی جہانگیری

جو رہ نشیں تھے انہیں تاجدار تو نے کیا

سنائی دشمنِ جاں کو نوید "​لا تثریب”​

جو کر سکا نہ کوئی بار بار تو نے کیا

عطا کی دیدہء بے نور دل کو بینائی

حریم تیرہ ء دل نور بار تو نے کیا

جو کنز مخفی کی صورت رہا ہمیشہ سے

وہ رازِ حسنِ ازل آشکار تو نے کیا

اے یاد مصطفوی ! تجھ پہ ہوں ہزاروں سلام

ہر اک سرشک میں پیدا نکھار تو نے کیا

کھلے ہوئے ہیں ہر اک سمت نعت کے غنچے

میرا حدیقہء دل پُر بہار تو نے کیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]