فرشتے جن و انساں سب درودِ پاک پڑھتے ہیں

سبھی عالم بحکمِ رب درودِ پاک پڑھتے ہیں

کوئی عاشق سناتا ہے جب اُن کے شہر کی باتیں

برس پڑتی ہیں آنکھیں ، لب درودِ پاک پڑھتے ہیں

خیالِ آمدِ جاناں کی خوشبو پھیل جاتی ہے

مِرے دل کے دریچے جب درودِ پاک پڑھتے ہیں

وہ اپنی قبر میں رہتے ہوئے بھی جان لیتے ہیں

کہاں سے کون مل کر کب درودِ پاک پڑھتے ہیں

انہیں محمود پر دیکھا تو بولے بولنے والے

چلو اے حشر والو ! اب درودِ پاک پڑھتے ہیں

اُنہِیں لوگوں کا دل طیبہ کو جاتا سیدھا رستہ ہے

بچشمِ تر جو روز و شب درودِ پاک پڑھتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]