فکر میں شان نبوت دیکھتا ہوں آپ کی

دلنشیں سیرت میں صورت دیکھتا ہوں آپ کی

آپ کے چہرے پہ روشن نور ہے توحید کا

اور آنکھوں میں رسالت دیکھتا ہوں آپ کی

کون دیکھے آپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر

سر خمیدہ ساری اُمت دیکھتا ہوں آپ کی

انگلیوں میں آپ کی شق القمر کا معجزہ

شمس لوٹا نے کی ندرت دیکھتا ہوں آپ کی

آپ نے رنگ و زباں کی سب فصلیں توڑ دیں

دین کی باہوں میں قوت دیکھتا ہوں آپ کی

رشک کرتا ہوں میں اپنی عظمت تقدیر پر

خود پہ جب نظر عنایت دیکھتا ہوں آپ کی

بر ملا کہتا ہے گل بخشالویؔ میرے نبی

بے گماں شانِ رسالت دیکھتا ہوں آپ کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]