’’قبر کا ہر ذرّہ اک خورشیدِ تاباں ہو ابھی ‘‘

ظلمتِ مرقد میں پھیلے روشنی ہی روشنی

تم جو ہو جلوا نما مہرِ عجم ماہِ عرب

’’رُخ سے پردا دو ہٹا مہرِ عجم ماہِ عرب‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated