قدرت نے عطا کی مجھے توفیق ثنا کی

مرغوبِ قلم نعت ہے محبوبِ خدا کی

دل میں ہے تمنّا ترے نقشِ کفِ پا کی

خوش طالعی مل جائے مجھے غارِ حرا کی

والشّمس ترے عارضِ تاباں کا قصیدہ

واللیل، رباعی ہے تری زُلف رسا کی

ایوانِ تمدّن میں ترے رُخ کا اُجالا

تہذیب، تجلی ترے نقشِ کفِ پا کی

خود حق نے ترے خلق کی عظمت کا کیا ذکر

تفسیر ہے قرآن تری ایک ایک ادا کی

سرکار کی بخشش میں کمی آ نہیں سکتی

ہر چیز خدا نے انہیں کثرت سے عطا کی

سلطان بھی محتاجِ کرم ان کے گدا بھی

جھولی تہی رہتی نہیں سلطان وگدا کی

اک بار اسے بخش دیا اتنا سخی نے

پھر اور کسی در پہ نہ طارق نے صدا کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]