قدرت کا شاہکار سراپا حضور کا

کامل ترین دنیا میں اُسوہ حضور کا

آزاد ہیں گمانِ حدود و قیود سے

ہر دور مصطفی کا ، زمانہ حضور کا

والیل میں ہے مدحتِ گیسوئے مصطفی

اور والضحٰی میں چہرئہ زیبا حضور کا

خلقِ خدا کو ملتا ہے جو کچھ جہان میں

پانی کا قطرہ ، قطرہ ہے دانہ حضور کا

اللہ کے خزانوں کے مالک حضور ہیں

جس کو بھی جتنا چاہے ہے دینا حضور کا

ہر چیز دسترس میں ہے میرے حضور کے

ہر غیب پر ہے علم کا پہرہ حضور کا

ظلم و ستم کے دور میں بھی دیکھیئے یہاں

رنگِ طرب ، سکون ہے صدقہ حضور کا

ہر ایک آسمانی صحیفے میں اے رضاؔ

واضح بیاں ہے سارے کا سارا حضور کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]