قلب یکسو ہے مرا عالمِ تنہائی ہے

نعت لکھنے پہ طبیعت مری آج آئی ہے

تنِ سیمیں پہ فدا حسن ہے رعنائی ہے

جس نے دیکھا نہیں وہ بھی ترا شیدائی ہے

شبِ معراج سے معلوم ہوا ہے ہم کو

خلوتِ عرش میں تیری ہی پذیرائی ہے

تیری صورت تری سیرت تری فطرت یکتا

بارک اللہ تری ذات میں یکتائی ہے

روحِ خوابیدہ، تنِ خستہ، دلِ پژمردہ

دینِ قیم میں ترے سب کی مسیحائی ہے

ہر عمل آپ کا ہے حسنِ عمل سے بھرپور

ہر سخن آپ کا سچائی ہی سچائی ہے

رات کٹتی ہے عبادت میں مناجاتوں میں

دن میں اعدا سے تری معرکہ آرائی ہے

منتہی سلسلۂ کارِ نبوت تجھ پر

تا بہ ہنگامۂ محشر تری آقائی ہے

اے نظرؔ ہے شہِ لولاک وہ کملی والا

دم سے اس کے ہی یہ سب انجمن آرائی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]