لب شاد ، زباں شاد ، دہن شاد ہوا ہے

سرکار کی مدحت سے سخن شاد ہوا ہے

اس نور کے آنے سے ہوا دور اندھیرا

اس پھول کی آمد سے چمن شاد ہوا ہے

طیبہ کی فضاؤں سے ملی روح کو راحت

پُر کیف ہواؤں سے بدن شاد ہوا ہے

تخصیصِ محمد سے ہوئی نعت مکمل

تعریفِ محمد سے یہ فن شاد ہوا ہے

ہر برگ و شجر ، زہرہ پہ آئی ہیں بہاریں

آپ آئے تو ہر دشت و دمن شاد ہوا ہے

دیکھا ہے کبھی طائرِ خوش رنگ دمِ صبح؟

توصیف و ثناء میں ہے مگن شاد ہوا ہے

اک میں ہی مسرت میں نہیں گم ہوا آسی

دیوانہ ہر اک واقعتاً شاد ہوا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]