لگتا ہی نہیں گھر میں میرا جی کسی صورت

پہنچا دے مدینے میں الہی کسی صورت

اور پھر اس پہ نچھاور کروں میں اشکوں کی لڑیاں

پھر سامنے روضے کی ہو جالی کسی صورت

بستی ہے تیری یاد سے بستی میرے دل کی

بستی نہ کبھی ورنہ یہ بستی کسی صورت

آقا کی ہو سیرت کے مطابق میری سیرت

صورت نکل آئے کوئی ایسی کسی صورت

در پہ بلا لیں مجھے یا خواب میں آجائیں

دے دیں دل مضطر کو تسلی کسی صورت

میں کرنے کو قربان لیے پھرتا ہوں دل و جاں

اس دھن میں کہ ہو جائیں وہ راضی کسی صورت

آنکھوں سے لگاؤں کبھی آنکھوں میں لگاؤں

مل جائے تیرے در کی جو مٹی کسی صورت

پڑھتا ہوں درود اس لیے میں اول و آخر

رد ہو نہ دعا کوئی بھی میری کسی صورت

اور گیلانی کو اس قرب کے طوفاں سے بچا لے

ڈوبے نہ محبت کی یہ کشتی کسی صورت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]