مجھ میں کچھ تجھ سوا بھی شامل ہے
آسماں میں خلا بھی شامل ہے
موت کی چاپ میں دمِ وقفہ
زندگی کی صدا بھی شامل ہے
زندگی یوں بھی کچھ عزیز نہ تھی
اب ترا مدعا بھی شامل ہے
میری بربادیوں میں اے ناصح
کوئی میرے سوا بھی شامل ہے
اے عدو! اب مرے رجز میں تو
نوحہءِ کربلا بھی شامل ہے