مجھ پہ جب لطفِ شہِ کون و مکاں ہو جائے گا

مجھ پہ جب لطفِ شہِ کون و مکاں ہو جائے گا ​

چرخ سا نا مہرباں بھی مہرباں ہوجائے گا​

نامِ نامی آپ کا وردِ زباں ہوجائے گا ​

دور ہر اندیشہء سود و زیاں ہو جائے گا​

شوقِ دل تنہا چلا ہے جانبِ طیبہ مگر​

ہوتے ہوتے ایک دن یہ کارواں ہو جائے گا​

اوج بخشے گا مجھے ذکرِ شہِ لوح و قلم ​

ایک دن عجزِ سخن حسنِ بیاں ہو جائے گا​

جب مِرے دل کی زمیں پر آپ رکھیں گے قدم​

اس زمیں کا ذرہ ذرہ آسماں ہو جائے گا ​

گامزن ہوگا زمانہ اسوہء سرکار پر​

راستے کا ذرہ ذرہ کہکشاں ہو جائے گا​

ذہن کیا مدحت کرے ممدوحِ داور کی ایاز​

بند کیا کوزے میں بحرِ بیکراں ہو جائے گا؟​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]