محسن و غمخوارِ انساں ہیں حضور

عظمت و توقیرِ قرآں ہیں حضور

اُن کے ہی لطف و کرم میں زندگی

باعثِ تسکینِ ہر جاں ہیں حضور

ہر جگہ ، ہر موڑ پر ، ہر دور میں

اپنی اُمت کے نگہباں ہیں حضور

صدرِ بزمِ مرسلاں ، فخر الہدیٰ

وصل کی شب کے بھی مہماں ہیں حضور

نورِ عالم ، رحمتِ کونین ہیں

شاہِ جنت ، ظِلِّ رحماں ہیں حضور

سر سے لے کر پاؤں تک ہیں روشنی

شاہکارِ ربِ ذیشاں ہیں حضور

شان جن کی سب سے اعلیٰ ہے رضاؔ

ماوارئے عقلِ انساں ہیں حضور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]