مدح خوانی کا اعجاز

ہو گیا بخشش کا درباز

سن لیتے ہیں چارہ ساز

میری درد بھری آواز

میرے نام کے نقطے حرف

میرے مذہب کے غماز

کنت کنزاً مخفیاً

کھولا پاک نبی نے راز

احمدِ مرسل ایسی ذات

خالق جس کے اٹھائے ناز

ان کے تعلق سے مقبول

میرا روزہ اور نماز

ہجر کے زنداں میں ہوں قید

کون سنے میری آواز

درد صدائیں دینے لگا

سوز میں شامل ہو گیا ساز

ان کا منکر ہے ناکام

ان کا نوکر سر فراز

مظہرؔ میری سوچوں کی

شہرِ نبی تک ہے پرواز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]