مدحِ آقا کی تڑپ دل میں لیے

مدحِ آقا کی تڑپ دل میں لیے
میں اچھوتے لفظ، نادر صوت
پاکیزہ خیال
اپنے رب سے مانگتا ہوں روزو شب
اور پھر ہوتا ہے
قلبِ مضطرب کو یہ یقیں
مجھ پہ ہوگا مہرباں ربِّ قدیر
اور بخشے کا وہ لہجہ
مدحِ آقا کے لیے
جس میں نورِ صدق
سوزِقلب
تنویرِخیال و فکر
کی سب جھلکیاں ہوں گی
لفظ کے شیشے میں
میرے قلب کی دھڑکن
لہو کا رنگجانِ مضطرب کی سب تپش
جھلکے گی
میرے جذبہء مدحت گزاری کی
جِلا ہوگی
حضوری کی وہ ساعت آئے گی
جس میں
مری روحِ تپاں
آقا کے قدموں پر فدا ہوگی
مرے لب مدحتِ سرکار
میں مصروف ہو ں گے
آنکھ روضے کے حسیں
گنبد پہ ہوگی
قلب کی دھڑکن میں
جآوٗکَ کی قرآنی بشارت
گونجتی ہوگی
وہی ساعت
مری معراج کی ہوگی!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]