مرا دہن ہے معطر درود پڑھتا ہوں

لحد بھی ہو گی منور درود پڑھتا ہوں

میں روز کھانے سے قبل اس میں چاشنی کے لیے

نبی و آل نبی پر درود پڑھتا ہوں

مدام رحمتیں میرا طواف کرتی ہیں

سبب یہ ہے کہ میں اکثر درود پڑھتا ہوں

انگوٹھے چوم کے رکھتا ہوں اپنی آنکھوں پر

ہمیشہ نام کو سُن کر درود پڑھتا ہوں

براے جامِ ثنا نعت کی صراحی میں

گرا رہا ہوں یہ گوہر درود پڑھتا ہوں

غمِ زمانہ سے یکسر نجات پانے کا

وظیفہ ہو گیا ازبر ، درود پڑھتا ہوں

سنا ہے مژدہ ءِ دلکش حدیث کی صورت

کہ وہ پلائیں گے کوثر درود پڑھتا ہوں

بروز حشر کھلے جب کہ نامۂ اعمال

گواہی دیں مہ و اختر درود پڑھتا ہوں

مزہ تو تب ہے قمرؔ جب خدا عمل پوچھے

کہوں اے داورِ محشر درود پڑھتا ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]