مرکزِ عشق و محبت آپ ہیں مولا علی

بابِ شہرِ علم و حکمت آپ ہیں مولا علی

مشکلوں میں جب بھی پڑتا ہے وجودِ آدمی

آپ سے کرتا ہے مِنّت آپ ہیں مولا علی

آپ کے روئے منور کی زیارت کا شرف

ہے نگاہوں کی عبادت، آپ ہیں مولا علی

آپ کے ہی واسطے سُورج پھِرا اُلٹے قدم

آپ ہیں من جملہ حیرت آپ ہیں مولا علی

آپ ہیں مولودِ کعبہ، آپ اخیٔ مصطفیٰ

آپ ہیں سردارِ عترت، آپ ہیں مولا علی

آپ کی پیزار کے ذروں کے فیضِ نور سے

پوری ہو منظرؔ کی حاجت، آپ ہیں مولا علی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]