مری دھوپ تم مری چھاوں تم مری سوچ تم میرا دھیان تم

تمہی تم ہو میرے وجود میں مرا حسن تم مری شان تم

غم ہجر و شوق وصال پر ، مرے عشق کے خدوخال پر

مرے خواب میرے خیال پر، مرے حال پر نگران تم

مجھے تم ملے تو خدا ملا ، اور اسی سے اپنا پتہ ملا

یہ سرا ملا وہ سرا ملا ، یہ جہاں تم وہ جہاں تم

میں رہوں تمہارے علم تلے ، مرا دل تمہارے قدم تلے

مرا آسمان حرم تلے، مرا امن میری امان تم

کسی آئینے کا میں کیا کروں ، میں تمہارا چہرہ پڑھا کروں

جو خدا کہے وہ کہاں کروں ، ہمہ دین تم ہمہ دان تم

تمہیں چاہتی ہے مری انا ، میں فقط تمہارے لیے بنا

میں تمہارے نام پہ ہوں فنا مری زندگی کا نشان تم

ملی تم روشنی ہنر ، مری شاعری کی ہوں تم سحر

پس نطق بھی تمہی جلوہ گر ، مرا لہجہ مری زبان تم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]