مرے رسول تری جس طرف نظر ہوگی

مرے رسول تری جس طرف نظر ہو گی

متاعِ عزت و توقیر بھی ادھر ہوگی

مرا طبیب ہے نامِ رسولِ کون و مکاں

وہ اور ہوں گے جنہیں فکرِ چارہ گر ہو گی

لحد میں سید خیر الانام آئیں گے

تو پھر ہماری لحد روشنی کا گھر ہوگی

جو شہر طیبہ میں بکھری ہے چاندنی کی روا

بلاشبہ یہی گنجینۂ سحر ہو گی

نبی و آلِ نبی کا وسیلہ شامل ہے

مجھے یقیں ہے دعا میری با اثر ہو گی

درود پاک سے آغاز جو کیا جائے

سخن عظیم ہو ، تحریر معتبر ہو گی

پلک جھپکتے ہی جا پہنچوں ان کے پاس ابھی

بلائیں وہ تو کسے فکرِ بال و پر ہو گی

مری نگاہ بھی پہنے گی روشنی کا لباس

جو خاک طیبہ مرے آگے جلوہ گر ہو گی

سفر حیات کا مشکل نہ ہوگا تجھ کو مجیبؔ

اگر نگاہ میں آقا کی رہگزر ہو گی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]