مستند ہے یوں تو سارے انبیأ کی روشنی

ہے جدا سب سے محمد مصطفیٰ کی روشنی

کیا تعلق تھا گپھاؤں کا دوامی نور سے

آپ کے مرہونِ احساں ہے حرا کی روشنی

مظہرِ نورِ احد کے جلووں کے اثبات کی

معترف ہے آج تک مروہ ، صفا کی روشنی

پرتوِ اجمال احمد کے سبب ہے یہ بہار

طیبہ میں رہ دیکھیے صبح و مسا کی روشنی

جب بھی وردِ لب ہوا صلّیِ علیٰ، صلّیِ علیٰ

ذہن سے دل تک اُتر آئی ثنا کی روشنی

کرلیا مشغول خود کو جب سے اُن کے ذکر میں

زندگی میں ہو گئی جیسے سدا کی روشنی

نعت کہنے کا ارادہ کرلیا تو مرتضیٰؔ

میرے چاروں اور پھیلی انتہا کی روشنی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]