مہرباں بندوں پہ اپنے ربِّ ذوالاکرام ہے

بعثتِ شاہِ عرب اس کا بڑا انعام ہے

رحمتِ عالم ہے وہ اس کی عنایت عام ہے

جو بھی دامن تھام لے اس کا وہ خوش انجام ہے

عرشِ اعظم جو مقامِ خالقِ علّام ہے

ایک شب پہنچا وہاں بھی ہادی اسلام ہے

روز و شب دل ہے پریشاں کب اسے آرام ہے

فکرِ امّت ہے اسے فکرِ اولو الارحام ہے

مصطفیٰ صلّ علیٰ ہیں آخری پیغام بر

جو کتاب اتری خدا کا آخری پیغام ہے

مژدہ باد اے بادہ نوشانِ حقیقت مژدہ باد

بادۂ کوثر بھی مِلکِ ساقی گلفام ہے

ہے گروہِ عاصیاں، محشر ہے اور ربِّ انام

مغفرت کے واسطے اُٹھنا اسی کا کام ہے

دیں کی نسبت ہم تو بس یہ جانتے ہیں اے نظرؔ

جو کہا جو کر کے دکھلایا وہی اسلام ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]