میرا دل اور میری جان مدینے والے

تجھ پہ سو جان سے قربان مدینے والے

باعثِ ارض و سما صاحبِ لولاک لما

عینِ حق صورت انسان مدینے والے

بھردے بھردے مرے داتا مری جھولی بھردے

اب نہ رکھ بے سرو سامان مدینے والے

پھر تمنّائے زیارت نے کیا دل بے چین

پھر مدینے کا ہے ارمان مدینے والے

تیرا در چھوڑ کے جاؤں تو کہاں جاؤں میں

میرے آقا مرے سلطان مدینے والے

سگِ طیبہ مجھے سب کہہ کے پُکاریں بیدمؔ

یہی رکھیں مری پہچان مدینے والے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]