میرے جنونِ شوق کو ہوش و حواس دے

لہجہ اگر ہو سخت تو اس میں مٹھاس دے

دنیا کے گوشے گوشے میں فصلِ کپاس دے

جو بے لباس ہوں انھیں اچھا لباس دے

ایسی مسرتیں کہ جو ہوں وجہِ گمرہی

مجھ کو نہیں قبول، مجھے دل اداس دے

شدت کی جب لگی ہو مجھے روزِ حشر پیاس

کوثر کے آبِ شیریں کا مجھ کو گلاس دے

نزدیک ترے جب مری حبل الودید کے

تو نورِ معرفت بھی مرے دل کے پاس دے

اس سے زیادہ کچھ نہیں میری ضرورتیں

روزانہ خرچ کے لیے روپیے پچاس دے

ساحل ہے منکرات میں اب تک پھنسا ہوا

میرے کریم اس کو دلِ حق شناس دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]