میں ، مری آنکھیں ، تمنائے زیارت ، روشنی

خواب ، شہرِ مصطفیٰ ، صبحِ سعادت ، روشنی

خواہشِ قلب و نظر ، زیبائشِ قلب و نظر

ایک روشن شہر جس کی وجہِ شہرت روشنی

یہ مرا ایمان ہے ، ہر روشنی سے پیشتر

چاہتی ہے رُوئے انور سے اجازت روشنی

جس نے سب تاریک راہوں میں اُجالا کر دیا

زندگی کے ہر سفر میں اُن کی سیرت روشنی

اُن کی رحمت پر ہمیں کامل بھروسا ہے اگر

خواب ہیں سارے اندھیرے ، اک حقیقت روشنی

جگمگا اُٹھا مرا ماحول نُوری وِرد سے

زیرِ لب "صلِ علیٰ احمد” کی کثرت ، روشنی

شعر میں اُس حُسن کی تعریف ، قصہ مختصر

نور ہے روئے منور ، قد و قامت روشنی

سب زمانوں کو ضرورت ہے ترے پیغام کی

سب زمانوں کے لیے ہے اک ضرورت روشنی

ماضی و موجود اُن کے نقشِ پا سے مُستنیر

شہرِ استقبال میں اُن کی بدولت روشنی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]