نعت کا آپ جسے اذن شہا دیتے ہیں

تیرگی اس کے مقدر سے مٹا دیتے ہیں

راہِ طیبہ پہ جنوں رکنے کہاں دیتا ہے

آبلے شوقِ سفر اور بڑھا دیتے ہیں

کٹ تو سکتا ہے رہِ حق سے نہیں ہٹ سکتا

اپنے رستے پہ جسے آپ لگا دیتے ہیں

جب کبھی زادِ سفر کا کوئی پوچھے ہم سے

آپ کی شان میں اشعار سنا دیتے ہیں

جن کو چنتا ہوں میں سرکار کی مدحت کے لیے

مجھ کو الفاظ وہ رحمت کی دعا دیتے ہیں

اُن کی خاطر جو فدا گھر سے نکلتا ہے کوئی

راستے خود ہی رکاوٹ کو ہٹا دیتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]