نعت کہنے کا سلیقہ میں کہاں سے لاؤں

حرف و الفاظِ جمیلہ میں کہاں سے لاؤں

آنکھ اٹھتی ہی نہیں گنبدِ خضری کی طرف

شان میں اسکی قصیدہ میں کہاں سے لاؤں

لمس سرکار کی زلفوں کا ہواؤں کو ملا

ایسا پاکیزہ نصیبہ کہاں سے لاؤں

جب کہ سایہ بھی نہیں آپ کا موجود آقا

مثلِ اوصافِ حمیدہ میں کہاں سے لاؤں

دم بخود ہاتھ کو پھیلائے ہوئے بیٹھا ہوں

اور مقبول طریقہ میں کہاں سے لاؤں

عقل محدود ہے اور نعتِ نبی ہے منظرؔ

لائقِ شان صحیفہ میں کہاں سے لاؤں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]