نعت کے پھول جو ہونٹوں پہ سجا دیتے ہیں

ایسے لمحات کو رُکنے کی صدا دیتے ہیں

ہم جنہیں چنتے ہیں سرکار کی مدحت کے لیے

وہ سبھی لفظ ہمیں مل کے دعا دیتے ہیں

جب بھی آتا ہے تصور میں ہمارے طیبہ

اپنی ہستی کا ہم احساس مٹا دیتے ہیں

دوڑ کر خدمت اقدس میں شجر آتا ہے

آپ کا حکم صحابہ جو سُنا دیتے ہیں

قاسم و معطی کا مفہوم ہے کتنا آساں

جو خدا دے وہی محبوبِ خدا دیتے ہیں

تین سو تیرہ، ہزاروں پہ ہیں بھاری پڑتے

ہاتھ جب بہرِ دعا آپ اٹھا دیتے ہیں

کوئی جاتا نہیں دربارِ نبی سے خالی

سارے منگتوں کو طلب سے وہ سوا دیتے ہیں

شمس لوٹے ، ہو قمرؔ شق ، پڑھیں کنکر کلمہ

معجزہ جب بھی ضروری ہو دِکھا دیتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]