واہ کیا جلوہ ء اعجاز تھا جانا آنا

واہ کیا جلوہء اعجاز تھا جانا آنا

شبِ اسرا میں عجب راز تھا جانا آنا

دیکھ اس جلوہء رفتار کو حیراں تھے مَلک

حیرتِ دیدہء پرواز تھا جانا آنا

عرش و کرسی سے گئے دور کروڑں منزل

کیا ہی ممتاز سرافراز تھا جانا آنا

ساعتِ چند میں دیکھو تو کہاں تک پہنچے

حق کے محبوب کا اک ناز تھا جانا آنا

ایسی معراج بھلا کس کو ملی ہے کافی

دلربائی میں اِک انداز تھا جانا آنا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]