وردِ زباں ہے جب سے رسولِ خدا کا نام

کرنے لگا ہے سارا جہاں میرا احترام

اللہ رے یہ شہرِ پیمبر کا احترام

ہوتی نہیں یہاں پہ ہوائیں بھی تیز گام

مصروف ہوں میں ذکرِ رسالت مآب میں

رحمت خدائے پاک کی ہے مجھ سے ہمکلام

مجھ کو نوازتی ہیں سدا ان کی رحمتیں

بنتا ہے ان کے لطف سے میرا ہر ایک کام

اے گردشِ زماں مری جانب نہ دیکھنا

آلِ رسولِ پاک کے در کا ہوں میں غلام

شہرِ نبی کا پہلے ارادہ تو کیجئے

پھر دیکھئے کہ ہوتا ہے کس طرح انتظام

فیضِ نگاہِ مرشدِ عالی وقار سے

پیتا ہوں روز حبِ رسولِ خدا کا جام

جاتا ہوں بارگاہِ نبی میں جھکائے سر

رخشِ تصورات کی تھامے ہوئے لگام

تعریف اہلِ زر کی ، یہ ممکن نہیں کبھی!

رکھتا ہوں ذکرِ سرورِ کون و مکاں سے کام

رحمت لقب ہیں کرتے ہیں سرکار در گزر

لیتے نہیں وہ دشمنِ جاں سے بھی انتقام

صد شکر اے مجیبؔ ملا ہے مجھے وہ دل

یادِ شہِ امم میں تڑپتا ہے جو مدام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]