وہ دل پذیر وِرد خدائے غیور کا
وہ دل پسند گیت سَحر دم طیور کا
وہ مرکزی خیال کتابِ زبور کا
وہ نغمۂ نجات ہے یوم نشور کا
دھڑکن نہیں یہ سینے میں انساں کی بھول ہے
یہ معبدِ وجود میں ذکرِ رسول ہے
معلیٰ
وہ دل پسند گیت سَحر دم طیور کا
وہ مرکزی خیال کتابِ زبور کا
وہ نغمۂ نجات ہے یوم نشور کا
دھڑکن نہیں یہ سینے میں انساں کی بھول ہے
یہ معبدِ وجود میں ذکرِ رسول ہے