پیارے نبی کی باتیں کرنا اچھا لگتا ہے

انکی چاہ میں جی جی مرنا اچھا لگتا ہے

ٹھنڈی ٹھنڈی مہکی مہکی ہلکی ہلکی آہٹ سے

یادِ نبی کا دل میں اترنا اچھا لگتا ہے

جب ہستی کی چاہت کا ہے محور تیری ذات

پل پل تیرا ہی دم بھرنا اچھا لگتا ہے

میں بھی ثنا کے پھول سمیٹوں تم بھی درود پڑھو

پتھر دل سے پھوٹتا جھرنا اچھا لگتا ہے

تجھ سے میری من نگری کے روشن شام و سحر

تیرے نام کی آہیں بھرنا اچھا لگتا ہے

غوث، قلندر اور ولی ہیں تیرے عشق کے روگی

سب کو تری توقیر پہ مرنا اچھا لگتا ہے

ماتھے پر امید کا جھومر مانگ میں آس کی افشاں

ایسا مجھ کو بننا سنورنا اچھا لگتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]